میں جو منیر اک کمرے کی کھڑکی کے پاس سے گزرا
اس کی چک کی تیلیوں سے ریشم کے شگوفے پھوٹے
Related posts
-
نظر امروہوی
خلاؤں میں بکھر جاتی یہ دنیا تو ذرّوں میں توانائی نہ ہوتی -
محسن اسرار
وقت اتنا خموش رہتا ہے میں نہ بولوں تو سانحہ ہو جائے